حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجتالاسلام والمسلمین حمید ملکی نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت معارف دینی کی اشاعت کے لیے ایک سنہری موقع اور مؤثر ذریعہ ہے، یہ ان دانشوروں کے لیے ایک بہترین وسیلہ ہے جو جہالت کے پردے ہٹاکر علم کی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مصنوعی ذہانت (AI) کے سلسلے میں قم المقدسہ میں منعقدہ علمی نشست " میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ علمیہ قم نے ماضی میں نور سافٹ ویئر جیسی خدمات کے ذریعے علمی میدان میں اہم کردار ادا کیا، جو اس وقت کسی بھی یونیورسٹی میں نہیں ہو رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ آیتاللہ اعرافی نے چند سال پہلے طلاب کی ایک ٹیم کے ساتھ مل کر "مصنوعی ذہانت و اجتهاد" جیسے عظیم پروجیکٹ کی بنیاد رکھی، جو آج حوزہ علمیہ کی اہم ترین کامیابیوں میں سے ایک ہے۔
حجتالاسلام والمسلمین ملکی نے رہبر انقلاب اسلامی کے نظریات کی روشنی میں کہا کہ ورچوئل اسپیس ارو سوشل میڈیا کو انقلاب اسلامی کے برابر اہمیت دی گئی ہے اور اسے نظرانداز کرنا انقلاب کی روح کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ علماء اور طلباء کو چاہیے کہ وہ اس دریائے خروشاں کو قابو میں لانے کے لیے عملی اقدامات کریں تاکہ یہ مفید اور تعمیری ثابت ہو۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال کے لیے معاشرے کو آگاہ کرنا ضروری ہے، جدید ذرائع کے ذریعے اسلامی معارف اور قرآنی تعلیمات کی گہرائی تک پہنچنے کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔
نائب مدیر حوزہ علمیہ قم نے کہا کہ حوزہ علمیہ کو مصنوعی ذہانت کے میدان میں انفعالی نہیں بلکہ فعال کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ یہ ٹیکنالوجی معارف اسلامی کی اشاعت میں کارگر ثابت ہو اور ان کی بنیاد پر علم کے میدان میں نئے دروازے کھل سکیں۔
آپ کا تبصرہ